اللہ کی تعظیم

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کے ملفوظات میں سے ہے۔

 تو اللہ کے قریب ہومخلوق تیرے قریب ہو جاۓ گی

 تجھ پر افسوس ہے کہ تم نے فرع کو اصل اور مرزوق کو رازق بنا لیا،

 غلام کو آ قا اور محتاج کو امیر سمجھ لیا ہے۔

عاجز کوقوی اور زندہ کو مردہ سمجھ لیا ہے،

اور – مردہ کو زندہ سمجھ لیا ہے۔

 تمہاری کوئی عزت نہیں، نہ ہم تمہاری پیروی کریں گے، نہ تمہارا مذہب اختیار کریں گے، تم سے الگ ہو کر ایک گوشے میں سلامتی ،سنت اور ترک بدعت، اور توحید واخلاص، اور ترک ریا ء ونفاق کےٹیلہ پر جا بیٹھیں گے۔ جبکہ مخلوق کو عاجزی اورفقر اور ضعف اور قہر کی نظر سے دیکھیں گے، جب تو دنیا کے جباروں اور فرعونوں ، بادشاہوں اور امیروں کی تعظیم کرے گا اور اللہ کی ذات کو بھلا دے گا ، اس کی عظمت کو نہ پہچانے گا، چنانچہ تیراحکم بت پرستوں کی طرح ہو جائے گا، جس کی بھی تعظیم کرے گا ، وہی تیرابت قرار پاۓ گا۔ تجھ پر افسوس ہے، تو بتوں کے پیدا کرنے والے کی عبادت کر،     تو اللہ کے قریب ہو مخلوق تیرے قریب ہو جاۓ گی ،            تواللہ کی جتنی تعظیم کرے گا، اسی قدر اس کی مخلوق تیری تعظیم کرے گی ،         اللہ سے جس قدر تیری محبت زیادہ ہوگی ، اسی قدر اس کی مخلوق تجھ سے محبت کرے گی ، جتنا تجھے اللہ کا خوف ہوگا ، اسی قد مخلوق تیرا خوف کرے گی ،               جتنا تو اللہ کے اوامر ونواہی کا احترام کرے گا ،اسی قد مخلوق تیرا احترام کرے گی ، جس قد رتو اللہ سے قریب ہوگا ،اس قدر اس کی مخلوق تیرے قریب ہوگی ،                 جس قد رتو اللہ کی خدمت کرے گا ، اسی قدر اس کی مخلوق تیری خدمت کرے گی ۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 615،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں