تقدیر رکتی نہیں

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کے ملفوظات میں سے ہے۔

 قضاۓ الہی کوکوئی رد نہیں کر سکتا۔

اے اللہ  کی ذات پر اعتراض کرنے والے! افسوس ہے تو پاگل پن کی باتیں نہ بکا کر ، قضاۓ الہی کو نہ کوئی ردّکرنے والے ردّ کر سکتا ہے، اور نہ کوئی روکنے و ۱لاروک سکتا ہے، تو اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کر دے تو راحت پاۓ گا ، بہ دن رات کا ردّ کرنا تیرے امکان میں نہیں ہے، تو خوش ہو یا نہ ہو رات نے آنا ہے آ کے رہے گی ، ۔ ایسے ہی دن کا معاملہ ہے، تیری منشاء کے خلاف یہ دونوں ضرور آئیں گے، اسی طرح سے تیرے نفع و نقصان کی ہر وہ چیز جسے اللہ نے تیرے لئے مقدر کر دیا ہے ،ضرورآ کے رہے گی۔

 جب محتاجی کی رات آئے تو اسے تسلیم کر اور ثروت کے دن کو رخصت کر دے،  جب مرض کی رات آۓ تو اسے تسلیم کر اور صحت و عافیت کے دن کو رخصت کر دے، – جب تیری نا پسندیدہ و رات آئے تو اسے تسلیم کر اور صحت ، پسندیدگی اور خوشی کے دن کو رخصت کر دے، تو مرضوں اور بیماریوں اور بے آبروئی کی راتوں کا خوش دلی سے استقبال کیا کر ، اور قضاء وقدر اور مقدرات الہی میں سے تو کوئی چیز رد نہ کر ، ورنہ تو ہلاک ہو جائے گا، ۔ تیرا ایمان جا تا رہے گا اور تیرا باطن مر جائے گا، اللہ تعالی نے اپنی ایک کتاب میں ارشادفرمایا:

آنا الله الذي لا إله إلا أنا من يستسلم لقضائي ولم يصبر على بلائي وشكر نعمائی کتبته عـنـدى صـديـقا ومن يستسلم بقضائي ولم يصبر على بلائي ولم يشكر نعماني فليطلب رباسوائی

میں وہ معبود ہوں کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، جومیری قضا کو تسلی نہیں کرتا ، اور میری بلا پرصبرنہیں کرتا ، اور میری نعمتوں پر شکر نہیں کرتا ، پس وہ میرے سوا کوئی اور رب تلاش کرے ۔ جب تو قضا الہی پر راضی نہ ہو اور بلا پر صبر نہ کرے اور اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا نہ کرے، پھر تیرے لئے کوئی رب نہیں ہے، تو اللہ کے سوا کوئی دوسرا خدا تلاش کر لے، اور اللہ کے سوا دوسرارب ہے ہی نہیں، اگر تو ان کو چاہتا ہے تو پھرقضاوقدر پر راضی ہو جا، اور

– تقدیر کی بھلائی اور برائی ،

تقدیر کی مٹھاس اور تلخی ،

جو بھی تکلیف تجھے پہنچے ، تیری احتیاط سے وہ ہرگز نہیں ٹل سکتی ،

 جس امر نے تجھ سے خطا کی ، تھے نہ پہنچا وہ تیری کوشش وطلب سے پہنچنے والا نہ تھا،

 پر ایمان لا، جب تیرے لئے ایمان محقق ہو جاۓ گا تب تو ولایت کے دروازے پر پہنچ جاۓ گا، اس وقت تو اللہ کے ان بندوں میں سے ہو جائے گا جو اس کی عبودیت میں راسخ ہیں۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 586،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں