حضرت حسن بصریؒ روایت کرتے ہیں کہ سلمان فارسی ؓ کے پاس ایک دفعہ شہر مدائن میں ایک مہمان آیا، سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ مہمان کو لے کر شہر سے باہر نکلے اور جنگل میں گئے وہاں بہت سارے ہرن اور پرندے دیکھے سلمان فارسیؓ نے فرمایا:
ليأتني ظبيٌ وطيرٌ سمينان، فقد جاءني ضيفٌ أحب إكرامه، فجاء كلاهما۔تم میں سے ایک موٹا ہرن اور ایک موٹا پرند ہ میرے پاس آجائے کیونکہ میرا مہمان آیا ہے جس کی میں تعظیم اور اکرام کرنا چاہتا ہوں ( گوشت کھلانا چاھتا ہوں) پس ایک ہرن اور ایک پرندہ دونوں سلمان فارسیؓ کے پاس آگئے۔ مہمان بڑا حیران ہوا اور کہنے لگا سبحان اللہ!, اے سلمان! آپ کیلئے پرندے (اور ہرن) مسخر کر دئیے گئے ہیں سلمان فارسی ؓ نے فرمایا: افتعجب من ھذا ھل رأیت عبدا اطاع اللّٰہ فعصاہ شئ یعنی آپ اس بات سے متعجب ہوتے ہیں ( یعنی تعجب کی کوئی بات نہیں) کہ آپ نے کوئی ایسا بندہ بھی دیکھا ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرتاہے اور پھر مخلو ق میں سے کوئی چیز اس بندہ کی اطاعت نہ کرے( یعنی جو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کریں مخلوق میں سے ہر چیز اس کی اطاعت کرتی ہے)
شیعہ کا جنازہ پڑھنے پڑھانے والےکیلئے اعلیٰحضرت کا فتویٰ
دوہرا اجر پانے والے
سواء السبیل کلیمی
خاندانِ نبوی ﷺ کے فضائل و برکات العلم الظاهر في نفع النسب الطاهر
حیلہ اسقاط ایک جلیل القدر نعمت
امر الہی کے تین مراتب
آداب مرشد
تہنیت از سخی مادھو لعل حسین قلندر
مقامات سلوک از ڈاكٹر محمد عبد الرحمن عمیرہ المصری
مفتاح اللطائف
کشکول کلیمی
رسم رسُولی
آداب سماع شیخ کلیم اللہ جہان آبادی چشتی