تعمیل حکم کامل ادب (گیارھواں باب)

تعمیل حکم کامل ادب کے عنوان سے گیارھویں باب میں  حکمت نمبر 110 ہےیہ کتاب اِیْقَاظُ الْھِمَمْ فِیْ شَرْحِ الْحِکَمْ جو تالیف ہے عارف باللہ احمد بن محمد بن العجیبہ الحسنی کی یہ شرح ہے اَلْحِکَمُ الْعِطَائِیَہ ْجو تصنیف ہے، مشہور بزرگ عارف باللہ ابن عطاء اللہ اسکندری کی ان کا مکمل نام تاج الدین ابو الفضل احمد بن محمد عبد الکریم بن عطا اللہ ہے۔
سب سے بڑا اور کامل ادب اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل ، اور اس کے غلبے کے سامنے سر جھکانا ہے۔ جیسا کہ مصنف (ابن عطاء اللہ اسکندری ) نے اس پر اپنے اس قول میں تنبیہ فرمائی ہے:
110) مَتَى جَعَلَكَ فِي الظّاهِرِمٌمْتَثِلًا لِاَمْرِهِ وَرَزَقَكَ فِي البَاطِنِ الْاِسْتِسْلَامَ لِقَهْرِهِ فَقَد اَعْظَمَ المِنَةُ عَلَيكَ.
جب اللہ تعالیٰ تم کو ظا ہر میں اپنے حکم کی تعمیل کرنے والا ، اور باطن میں اپنے غلبہ کے سامنےسر جھکانے والا بنا دے تو یہ تمہارے اوپر اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے
میں (احمد بن محمد بن العجیبہ ) کہتا ہوں: یہ سب سے بڑا احسان اس وجہ سے ہے کہ وہ اس معرفت کا مشاہدہ کرنے والا ہے جو ہمتوں کی انتہائی حد اور نعمتوں کا آخری درجہ ہے۔ کیونکہ ظاہر میں حکم کی تعمیل کرنا شریعت کے کمال اور عبودیت کے ثابت ہونے کی دلیل ہے اور باطن میں غلبہ کے سامنے سر جھکا نا طریقت کے کمال اور حقیقت کی انتہا کی دلیل ہے اور دونوں کا جمع ہونا ،انتہائی کمال ہے۔ پس اے انسان! جب اللہ تعالیٰ تجھ کو ظاہر میں اپنے حکم کی تعمیل کرنے والا ، اور اپنے منع سے پر ہیز کرنے والا ، اور باطن میں اپنے غلبہ (یعنی قضا و قدر) کے سامنے جھکنے والا ، بنادے۔ تو یہ تیرے اوپر اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے۔ اس حیثیت سے کہ اس نے تیرے ظاہر کو مخالفت کی زحمت سے آرام دیا۔ اور تیرے باطن کو جھگڑے کی تکان سے سکون عطا کیا۔ یا تم اس طرح کہو : اس حیثیت سے کہ تیرے ظاہر کو طاعت سے، اور تیرے باطن کو معرفت سے آراستہ کیا۔ تو تیرے اوپر واجب ہے کہ اس نعمت کا شکر ادا کرے اور اس کی قدر پہچانے تا کہ اللہ تعالیٰ کی محبت تیرے قلب میں بڑھ جائے اور یہ تیرے مقصد اور ارادے کی انتہا ہے۔ وَاللهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ اللہ تعالیٰ بڑ افضل والا ہے
معرفت الہی، روح انسان کو دنیا سے آخرت کی جانب پرواز کے لئے پر عطا کرتی ہے ، معرفت الہی ، انسان کو خدا کے برابر خاضع اور منکسر بناتی ہے
اولیاء الھی کے خاص مرتبے اور مقام  کا راز یہ ہے کہ ان کی درخواستیں اور اعمال خدا کے مرضی کے اور منشاء کے مطابق ہوتے ہیں
رسول اللہ ﷺ سے سائل نے سوال کیا کہ قران کریم کی سب سے اہم کونسی آیت ہے تو آپ نے فرمایا کہ آیة الکرسی قران کی اہم ترین آیت ہے ، یہ آیت قران کریم کی چوٹی ہے ،   اگر تمہیں پتا چل جاتا ہے کہ آیت الکرسی میں کونسا خزانہ پنہاں ہے تو ہرگز اسے ترک نہ کرتے ، یہ تنہا وہ آیت کریمہ ہے جس میں 14 بار خداوند متعال کے نام کی تکرار کی گئی ہے ۔


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں