سلطان وقت کی مجلس کی گفتگو مکتوب نمبر43دفتر سوم

 اس گفتگو کے بیان میں جو سلطان وقت مدظلہ کی مجلس میں ہوئی تھی بزرگ مخدوم زادوں خواجہ سعید اور خود معصوم سلمها الله تعالیٰ  کی طرف صادر فرمایا ہے۔۔ 

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی (اللہ تعالیٰ  کی حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو) اس طرف کے احوال اور اوضاع حمد کے لائق ہیں۔ عجیب وغریب صحبتیں گزری ہیں اور الله تعالیٰ  کی عنایت سے ان گفتگوؤں سے امور دینیہ اور اصول اسلامیہ میں سرموسستی اور مداہنت دخل نہیں پاتی۔ الله تعالیٰ  کی توفیق سے ان محفلوں میں بھی وہی باتیں ہوتی ہیں جو خاص خلوتوں اور(سلطانی)مجلسوں میں بیان ہوا کرتی ہیں۔ اگر ایک مجلس کا حال لکھا جائے تو دفتر ہوجائے۔ خاص کر آج ماہ رمضان کی سترہویں رات کو انبیاء علیہم الصلوة والسلام کی بعثت اورعقل کے عدم استقلال اور آخرت کے ایمان اور اس کے عذاب و ثواب اور رؤیت اور دیدارکے اثبات اور حضرت خاتم الرسل کی نبوت کی خاتمیت اور ہر صدی کے مجدد اور خلفائے راشدین رضی الله تعالیٰ  عنہم کی اقتدا اور تراویح کے سنت اور تناسخ کے باطل ہونے اور جن اور جنیوں کے احوال اور ان کے عذاب وثواب کی نسبت بہت کچھ مذکور ہوا اور(بادشاہ  وحاضرین مجلس) بڑی خوشی سے سنتے رہے۔ اس اثنامیں بہت سی چیزوں کا ذکر ہوا اور اقطاب اوراوتاد اور ابدال کے احوال اور ان کی خصوصیتوں وغیرہ کا بیان ہوا۔ اللہ تعالیٰ  کا احسان ہے کہ(بادشاہ) سب کو قبول کرتے رہے اور کوئی تغیر ظاہر نہ ہوا۔ ان واقعات و ملاقات میں شاید کوئی اللہ تعالیٰ  کی پوشیدہ حکمت اور خفیہ راز ہو گا۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَانَا لِهَذَا وَمَا كُنَّا لِنَهْتَدِيَ لَوْلَا أَنْ هَدَانَا اللَّهُ لَقَدْ جَاءَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ (الله تعالیٰ  کے لیے حمد ہے جس نے ہم کو ہدایت دی اور اگر وہ ہم کو ہدایت نہ دیتا تو ہم بھی ہدایت نہ پاتے، بیشک ہمارے اللہ تعالیٰ  کے رسول حق کے ساتھ آئے ہیں)۔ ، دوسرے یہ ہے کہ قرآن مجیدکی سوره عنکبوت تک ختم کیا ہے جب رات کو اس مجلس(سلطانی) سے اٹھ کر آتا ہوں تو تراویح میں مشغول رہا ہوں۔ حفظ قرآن مجید کی یہ اعلے دولت اس فطرت یعنی پراگنده حالی میں جوعین جمعیت (دل کو طمینان حاصل ہونا) ہے۔ حاصل ہوئی ہے۔ الحمد لله او لا واخرا(اول اور آخر الله تعالیٰ  کی حمد ہے۔)

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر سوم صفحہ138ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں