اس بیان میں کہ اہل خسران کے طعنوں سے تکلیف نہ اٹھائیں اور جو کام درپیش رکھتے ہیں اس میں مشغول رہیں اور دوستوں کی جمعیت اور ترقیوں کے حاصل ہونے میں کوشش کریں میرمحمدنعمان بدخشی کی طرف لکھا ہے:
جناب میر نعمان ابل خسران کی پریشان باتوں سے رنج نہ اٹھائیں۔ قُلْ كُلٌّ يَعْمَلُ عَلَى شَاكِلَتِهِ کہ ہر ایک اپنی طرز پر کام کرتا ہے۔ آپ کو لائق ہے کہ ان کے بدلے اور مکافات کے در پے نہ ہوں ۔ دروغ کوکبھی فروغ نہیں ہے۔ یہ متناقص با تیں ہی ان کے بازار کی رونق کو کم کردیں گی۔ وَمَنْ لَمْ يَجْعَلِ اللَّهُ لَهُ نُورًا فَمَا لَهُ مِنْ نُورٍجس کے لیے اللہ نے کوئی نور نہیں بنایا اس کے لئے کوئی نور نہیں۔ وہ شغل جو در پیش رکھتے ہیں اس میں کوشش کریں اور اس کے غیر سے آنکھ بند کر لیں ۔ قُلِ اللَّهُ ثُمَّ ذَرْهُمْ فِي خَوْضِهِمْ يَلْعَبُونَکہہ اللہ پھر چھوڑ د ے ان کو تا کہ اپنی بے ہودہ باتوں میں لگے ہیں۔
اخی محمد صادق وقت پر آپہنچے عشره اعتکاف اتفاق سے بجالائے اور فتوحات اور واردات مجددہ سے مشرف ہوئے۔ الحمدللہ کے تمام دوستوں کے اوقات جمعیت سے گزر رہے ہیں اور پے در پے ترقیاں حاصل ہورہی ہیں۔ ۔ ذَلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ ( یہ الله تعالیٰ کا فضل ہے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے اور الله تعالیٰ بڑے فضل والا ہے۔)
وَصَلَّى اللَّهُ عَلَى خَيْرِ خَلْقِهِ سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وصحبه وَسَلِّمْ و بَارِكْ عَلَيْهِ وَعَلَيْهِمْ اَجْمَعِيْنَ.
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول(حصہ دوم) صفحہ70ناشر ادارہ مجددیہ کراچی