لمبی عمر اور نیک اعمال مکتوب نمبر 89دفتر اول

 ماتم پرسی کے بارے میں مرزاعلی جان کی طرف لکھا ہے۔

حق تعالی شریعت  کے راستہ پر استقامت بخشے۔آدمی کو كُلُّ نَفْسٍ ‌ذَائِقَةُ الْمَوْتِ (ہر نفس موت کا مزا چکھنے والا ہے) کے موافق موت سے چارہ نہیں ہے۔ پس وہ شخص کتنا ہی مبارک ہے جس کی عمر لمبی ہوئی اور اس کے نیک عمل بہت ہوئے یہی موت ہے جس سے مشتاقوں کو تسلی دیتے ہیں اور اس کو ایک دوست کا دوسرے دوست کے پاس پہنچنے کا وسیلہ بناتے ہیں۔ مَنْ كَانَ ‌يَرْجُو لِقَاءَ اللَّهِ فَإِنَّ أَجَلَ اللَّهِ لَآتٍ جوشخص الله تعالی کے دیدار کو چاہتا ہے تو الله کا  وعدہ آنے والا ہے۔ ہاں پیچھے رہنے والوں اور گرفتاریوں کا حال مطلب یافتہ اور آزادوں کی حضور کی دولت کے بغیر خراب و ابتر ہے۔ آپ کے ولی نعمت مرحوم کا وجود اس وقت بہت غنیمت تھا۔ اب آپ پر لازم ہے کہ احسان کے بدلے احسان کریں اور دعا و صدقہ سے ہر گھڑی ان کی مدد کریں۔ مَا الْمَيِّتُ فِي الْقَبْرِ إِلَّا ‌كَالْغَرِيقِ الْمُتَغَوِّثِ، يَنْتَظِرُ دَعْوَةً تَلْحَقُهُ مِنْ أَبٍ أَوْ أُمٍّ أَوْ أَخٍ أَوْ صَدِيقٍ کیونکہ میت غریق کی طرح ہوتی ہے اور دعا کی منتظر رہتی ہے جو اسے باپ یا ماں یا دوست کی طرف سے آئے اور نیز چاہیئے کہ ان کے مرنے سے اپنی موت کی عبرت پکڑیں اور ہمہ تن اپنے آپ کو خدا کی مرضیات کے سپرد کر دیں اور دنیا کی زندگانی کو دھوکے اور فریب کا اسباب سمجھیں اگر دنیاوی عیش و آرام کا بھی اظہار ہوتا تو کفار بدکار کو بال بھر بھی نہ دیتے۔ رزقنا الله سبحانہ وإياكم الاغراض عما سوى الله سبحانہ والاقبال إلى جناب قدسه بحرمۃ سيد المرسلين عليه وعلى اله وعليهم من الصلوات أفضلها ومن التسليمات أکملها  والسلام والاکرام حق تعالی حضرت سید المرسلین ﷺکے طفیل اپنے ماسوائے سے ہٹانے اور اپنی طرف متوجہ کرے ۔ والسلام والاکرام ۔

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول صفحہ253ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں