اللہ تک پہنچانے والا طریقہ مکتوب نمبر187دفتر اول

اس بیان میں کہ موصل الى اللہ (اللہ تک پہنچانے والا)طریقوں میں سے ربط(تصور شیخ) کا طریق اقرب ہے اور اس بیان میں کہ مرید کیلئے رابطہ ذکر(الہٰی) کہنے سے زیادہ فائدہ مند ہے ۔ خواجہ محمد اشرف کابلی کی طرف لکھاہے: ۔ 

وہ خط جو یاروں کی طرف لکھا ہوا تھا نظر سے گزرا اور لکھے ہوئے حال پر اطلاع پائی ۔ واضح ہو کہ تکلف اور بناوٹ کے بغیر مرید کو پیر (شیخ)کے رابطہ کا حاصل ہونا پیرومریدکے درمیان اسی مناسبت کے کامل ہونے کی علامت ہے جو افادہ(فائدہ  پہنچانا  )  کا سبب ہے اور وصول الی اللہ کے لئے رابطہ سے زیادہ اقرب کوئی طریق نہیں ہے ۔ دیکھیں کس دولت مند کو اس سعادت سے بہرہ مند کرتے ہیں۔ 

حضرت خواجہ  احرار قدس سرہ “فقرات” میں لاتے ہیں ۔

سایہ رہبر است از ذکر حق      ترجمہ: ذکر سے بہتر ہے سایہ پیر کا 

بہتر کہنا نفع کے اعتبار سے ہے یعنی رہبر کا سایہ مرید کیلئے اس کے ذکر کرنے سے زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ(ابتدا میں ) مرید کو ابھی مذکور (اللہ تعالیٰ)کے ساتھ کامل مناسبت نہیں ہے تا کہ ذکر کے طریق سے پورا پورا نفع حاصل کر سکے۔ والسلام اولا واخرا. 

مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول(حصہ دوم) صفحہ42ناشر ادارہ مجددیہ کراچی


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں