علم اکبر کیا ہے؟

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کی فتوحات میں سے ہے۔

بعض اہل نظر کا کہنا ہے کہ گوشہ نشینی:

 نفس کی اور شہوتوں کی مخالفت کرنے ، رفیق کے ساتھ فتح مندی حاصل کرنے ، پھر تنہائی میں بیٹھ جانے کا نام ہے۔ آخرت کی راہ میں خلقت ساتھ دینے کی اہل نہیں ، نفس اس بات کی صلاحیت نہیں رکھتا کہ آخرت کا رفیق بن سکے، اسی طرح سے خواہشات نفس بھی اس لائق نہیں، لہذا انہیں رفیق بنانا گمراہ ہونے کی بات ہے، اور شیطان دشمن ہے اور جنت کی صلاحیت نہیں رکھتا، شہوات نفسانیہ ایسی آفتیں ہیں جو راستے میں تیری دانائی کی آنکھیں نا بینا کر دیں گی، اور خلقت تو راستے کے ڈاکو اور لٹیرے ہیں، اس لئے تو اپنی خواہش کو خلوت کے دروازے پر چھوڑ دے، پھر تو اکیلا داخل ہو جا ، وہاں تنہائی میں تو اپنے مونس کو پائے گا۔

علم اکبر کیا ہے؟

حضرت عیسی علیہ السلام سے حواریوں نے عرض کیا کہ ہمیں علم اکبر ( سب سے بڑے علم )کی تعلیم دیجے‘‘آپ نے فرمایا: اللہ سے خوف رکھنا اس کی قضاوقدر پر راضی رہنا اور اللہ کے لئے محبت رکھنا علم اکبر ہے ۔

 زندیق ہونا کیا ہے؟زندیقیت

سید ناغوث اعظم رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تو زندیق (یعنی بے دین )ہے، تنہائی میں  گناہ کرتا ہے پھر عابد وزاہد بن کے پھرتا ہے، اور تو عافیت سے بے خوف ہو گیا ہے۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 629،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں