نعمتوں کا شکر

محبوب سبحانی غوث صمدانی ، شہباز لامکانی، حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ العزیز کی معروف کتاب الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘باسٹھ (62 ) مواعظ ،متعدد ملفوظات اور فتوحات کا مجموعہ ہے، یہ خطبہ ان کے ملفوظات میں سے ہے۔

اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کیا کرو

اے لوگو اللہ  کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کیا اور انہیں غیر  اللہ کی طرف نسبت نہ دو کیا تم نے یہ ارشاد باری نہیں سنا

وَمَا بِكُمْ مِنْ نِعْمَةٍ ‌فَمِنَ ‌اللَّهِ اور جو کچھ نعمت تمہارے پاس ہے وہ اللہ ہی کی طرف سے ہے۔

 حاجت مندوں کو تلاش کر اور انہیں اس میں سے کچھ دے، اور اس بات کی کوشش کر کہ تجھ پر کسی جھوٹے مکارمنافق کا داؤ نہ چلے جو

 مال دار ہو کر محتاجوں کی سی شکل بناۓ پھرتا ہے،

ظاہری طور پر رونی صورت بناۓ اور عاجزی ظاہر کر کے محتاجوں میں گھسار ہتا ہے،

جب تجھ سے ایسا کوئی شخص سوال کر ے تو کچھ دیر توقف کر کے اپنے دل سے فتوی مانگ لے ۔ ہوسکتا ہے کہ یہ سوال کرنے والا مال دار ہوکر محتاج کا بہروپ بھرتا ہو، ۔ تیرے دل میں جو خیال آۓ اس پر دھیان دے، اگر مفتی تجھے فتوی دے بھی دیں، پھر بھی تو اپنے نفس سے فتوی لیا کر، ایمان والا اپنی قلبی بصیرت سے مخلوق کو پہچان لیتا ہے، اس کے  سامنے کچھ علامتیں ہوتی ہیں اس کا دل حساس ہوتا ہے وہ اللہ کے  اس نور سے  جو اس سے دل میں گھر کر گیا ہے، دیکھا کرتا  ہے۔

فیوض غوث یزدانی ترجمہ الفتح الربانی،صفحہ 608،قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش لاہور


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں