نصیحت کے بارے میں ملامعصوم کابلی کی طرف لکھا ہے:۔
حضرت حق سبحانہ و تعالیٰ شریعت مصطفی علی صاحبہا الصلوۃ والسلام کے سیدھے راستے پر استقامت عطا فرمائے اورکلی طور پر اپنی پاک جناب کا گرفتار کرلے امید ہے کہ مختلف تعلقات اور پراگندہ توجہات جنہوں نے ظاہر پر غلبہ پایا ہوا ہے ۔ باطنی نسبت کی مانع نہ ہونگی کوشش کریں کہ وہ تخفیف جو تفرقہ (انتشار و پراگندگی) ظاہر میں میسر ہے کہیں باطن میں اثر نہ کر جائے اور مطلب تک پہنچنے سے نہ ہٹارکھے۔ نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ ذَلِكَ ( اس سےاللہ کی پناہ)۔
دنیا و مافیہا اس لائق نہیں کہ قیمتی عمرخرچ کر کے اس کوحاصل کریں ۔ اطلاع دینا شرط ہے۔اور یہ خواب خرگوش کب تک رہے گی۔
اے سرائے وباغ تو زندان تو خان و مان تو بالائے جان تو
ترجمہ: باغ و بستان سب ترا زندان ہے خان ومان سب کچھ بلائے جان ہے
اگر موت سے پہلے کچھ(نیک) کام کرلیا تو بہتر ورنہ خرابی ہی خرابی ہے۔ باطنی سبق کو عزیز جاننا چا ہیئے اور جو کچھ اس کے منافی ہو۔ اس کو دشمن خیال کرنا چاہیئے ۔
ہر چہ جز عشق خدائے احسن است گر شکر خوردن بود جان کندن است
ترجمہ: سوائے عشق حق جو کچھ کہ ہے ہر چند احسن ہے شکر کھانابھی گر ہوتو عذاب جان کندن ہے۔
مَا عَلَى الرَّسُولِ إِلَّا الْبَلَاغُ قاصد کا کام تک پہنچا دیا ہے۔
مکتوبات حضرت مجدد الف ثانی دفتر اول(حصہ دوم) صفحہ37ناشر ادارہ مجددیہ کراچی