مراتب کلیہ

 مراتب کلیہ چھ ہیں

حضرات صوفیہ کی اصطلاح میں تنزل حق کے چھ مرتبے مقرر ہیں جنہیں مراتب کلیہ  مراتب ستہ بھی کہتے ہیں

اول احد تیہ جس میں صرف اعتبار ذات ہے اس کو عالم غیب بھی کہتے ہیں۔ بعض مرتبہ اول وحدت کو کہتے ہیں جو تعین اول ہے، برزخ کبری اور قابلیت محض ہے۔

مرتبہ ثانی واحدیت کو کہتے ہیں جس میں ذات تفصیلا اسما کا بھی اعتبار ہے۔

مرتبہ ثالث ارواح مجردہ ہیں جس میں عقول عالیہ اور اروح انسانیہ ہیں۔

مرتبہ رابع ملکوت ہے جس میں نفوس سماویہ اور انسان یہ ہیں اس کو عالم مثال بھی کہتے ہیں۔

مرتبہ خامس عالم ملکوت ہے کہ عالم اجسام اور عالم اعراض ہے اس کو عالم شہادت بھی کہتے ہیں۔

اور مرتبہ سادس عالم انسان کا مل ہے جو تمام مراتب کا جامع ہے۔

(1)مرتبہ وحدت یعنی تعین اول حقیقت محمدیہ –

(2) مرتبه احدیت

 عالم ارواح  (3)

عالم مثال (4)

عالم ملک جس کو عالم اجسام عالم شہادت بھی کہتے ہیں (5)

(6) عالم انسان کامل

یہ جامع ہے جمیع مراتب کا بعض صوفیاء اس طرح چھ گنتے ہیں کہ

(1) مرتب اول ذات احدیت

(2) مرتبہ ثانی و حدت

(3) مرتبه واحدیت

(4) عالم ارواح

 (5) عالم مثال

(6) عالم اجسام

تنزلات ستہ بھی ان کو کہتے ہیں۔   اور بعض کہتے ہیں کہ  (1) مرتبہ ذات احدیت (2) مرتبہ حضرت واحدیت (3) مرتبہ ارواح مجرده (4) مرتبه نفوس عامله که عالم ملکوت و عالم مثال ہے(5) عالم ملک عالم شہادت ہے ( 6) مرتبہ کون جامع یعنی انسان کامل اور مرتبہ وحدت کو احدیت میں شمار کیا ہے

 بعض صوفیاء فرماتے ہیں کہ مراتب کلیہ آٹھ میں (1)، عالم  ملک (2)عالم ملکوت (3) عالم جبروت (4) عالم اعیان ثابتہ(5)اسماء الہیہ(6)صفات سبحانیہ (7)مرتبہ وحدت (8)ذات احدیت


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں