کریم کے ارادے (باب چہارم)

کریم کے ارادے حکمت نمبر38

کریم کے ارادے کے عنوان سے  باب  چہارم میں  حکمت نمبر38 ہےیہ کتاب اِیْقَاظُ الْھِمَمْ فِیْ شَرْحِ الْحِکَمْ جو تالیف ہے عارف باللہ احمد بن محمد بن العجیبہ الحسنی کی یہ شرح ہے اَلْحِکَمُ الْعِطَائِیَہ ْجو تصنیف ہے، مشہور بزرگ عارف باللہ ابن عطاء اللہ اسکندری کی ان کا مکمل نام تاج الدین ابو الفضل احمد بن محمدعبد الکریم بن عطا اللہ ہے۔

باب چہارم

اللہ تعالیٰ سے تجاوز کر کے غیر اللہ کی طرف ہمت کے نہ بڑھنے اور خلق کے مشاہدہ سے خالق کے مشاہدہ کی طرف ، قلب کے
سفر کرنے کے بیان میں مصنف (ابن عطاء اللہ اسکندری ) نے فرمایا:
38) لا تَتَعَدَّ نية هِمَّتُكَ إلى غَيْرِه، فالكريم لا تَتَخطاَّهُ الآمال.
تمہاری ہمت کی نیت یعنی ارادہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تجاوز کر کے غیر اللہ کی طرف نہ بڑھے کیونکہ وہ کریم یعنی سخی ہے، ارادے سخی سے آگے نہیں بڑھتے ہیں۔
میں (احمد بن محمد بن العجیبہ ) کہتا ہوں :۔ اے مرید ! جب تمہاری ہمت کسی ایسی چیز سے وابستہ ہو جس کو تم حاصل کرنا چاہتے ہو۔ تو اس کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دو کیونکہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ کریم ہے اور اس کی نعمتوں کی بارش رات دن جاری ہے اور وہ ایسا کریم ہے کہ ارادے اس سے آگے نہیں بڑھتے ہیں اور وہ چاہتا ہے کہ اس سے سوال کیا جائے۔ اور وہ سوال کو قبول کرے۔

اسم مبارک کریم کی تفسیر

مفسرین نے اللہ تعالیٰ کے اسم مبارک کریم کی تفسیر میں فرمایا ہے:۔ وہی ایسا ہے کہ اس سے جب مانگا جائے تو وہ دیتا ہے اور اس کو یہ پرواہ نہیں ہوتی ہے کہ کتنا دے۔ اور کس کو دے اور جب کوئی حاجت اس کے سوا دوسرے کے سامنے پیش کی جاتی ہے۔ تو وہ اس کو پسند نہیں کرتا ہے۔ اور جب وہ سختی کرتا ہے تو معاف کر دیتا ہے ۔ اور جب سزا دیتا ہے تو انتہا تک نہیں پہنچتا ہے ۔ یہ اس کے کرم اور احسان کا کمال ہے۔ اور اس کی حقیقت کے بارے میں سیدی ابراہیم تازی رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہے:۔
كَمَالُ اللَّهِ اكْمَلْ كُلَّ حُسْنٍ فَلِلَّهِ الْكَمَالُ وَلَا مُمَارِى
اللہ تعالیٰ کا کمال تمام خوبیوں سے زیادہ کامل ہے اور اللہ تعالیٰ کے کمال میں کوئی جھگڑا یعنی مزاحمت کرنے والا نہیں ہے ۔
وَحُبُّ اللَّهِ أَشْرَفُ كَلَّ انْسِ فَلَا تَنْسِ التَّخَلُقَ بِالْوَقَارِ
اور اللہ تعالیٰ کی محبت تمام محبتوں سے افضل ہے پس تم وقار کی صفت اختیار کر نا فراموش نہ کرو ۔
وَذِكْرُ اللَّهِ مَرْهَمُ كُل جُرْح وَانْفَعُ مِنْ زُلَالٍ لِلْأَوَارِ
اور اللہ تعالیٰ کا ذکر ہر زخم کا مرہم ہے اور پیاسے کیلئے میٹھے اور صاف پانی سے زیادہ فائدہ مند ہے۔
فَلَا مَوْجُودَ إِلَّا اللَّهُ حَقًّا فَدَعُ عَنْكَ التَّعَلَّقَ بِالْفِشَارِ
پس فی الحقیقت اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی موجود نہیں ہے پس تم اپنے سے فضولیات کا تعلق ختم کر دو۔


ٹیگز

اپنا تبصرہ بھیجیں